ڈاکٹر راجہ افتخار خان کا اٹلی سےاردو بلاگ

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

ہفتہ, مارچ 23, 2024

غزہ میں آٹا چاہئے

اج مسجد میں جمعہ پڑھنے کو گئے تو امام صاحب روٹین کے نہیں تھے بلکہ ایک اور امام صاحب تھے شیخ عادل، جو کبھی کبھار ہمارے مسجد میں جمعہ پڑھانے اتے ہیں اور فلسطین کے لیے چندے کا بھی بولتے ہیں عربی تو خیر ان کی اپنی زبان ہے اطالیانو بھی اچھی بول لیتے ہیں، لیکن اس دفعہ انہوں نے تقریبا رولا دیا تھا کہنے لگے اے اہل ایمان، یا ایہا المسلمون اٹھ کھڑے ہو بات کرو اور مال خرچ کرو اس وقت غزا میں کچھ نہ کچھ کھانے کا سامان جانا شروع ہو گیا ہے تو ان کی جو اس وقت کی سب سے بڑی اور واحد ضرورت ہے وہ ہے اٹا ہے، وہ کہتے ہیں ہمیں اور کچھ بھی نہیں چاہیے صرف اٹا چاہیے، حالات جو انہوں نے بیان کیے اس کے مطابق غزا میں اس وقت 35 ہزار عورتیں اور بچے مر چکے ہیں، کوئی نو ہزار کے قریب وہ لوگ ہیں جو عمارات کے نیچے ملبے میں دبے پڑے ہیں۔
 کہتے ہیں کہ وہاں کے لوگ بتاتے ہیں کہ دنوں تک عمارتوں کے ملبے کے نیچے سے اوازیں اتی رہتی ہیں اور پھر اہستہ اہستہ وہ اوازیں بند ہو جاتی ہیں اور کوئی اواز بند ہوتی ہے نو دن بعد کوئی دس دن بعد کوئی دو ہفتے بعد ان اوازوں میں درد بھی ہوتا ہے اور بھوک بھی ہوتی ہے اور وہاں پر موجود لوگ کچھ بھی نہیں کر سکتے ان کے پاس کچھ بھی نہیں ہے نہ کوئی بلڈوزر ہے نہ کوئی اوزار ہیں بلکہ ان کے پاس اتنا وقت بھی نہیں کہ وہ ان لوگوں کو نکال سکیں
 کیونکہ
 ان کو تو اپنی جان کے لالے پڑے ہوئے ہوتے ہیں کوئی پتہ نہیں کوئی گولا کہاں سے ا جائے کوئی گولی کہاں سے ا جائے جو جو زخمی ہیں ان کو سنبھالیں یا اپنی جان بچائیں عمارتیں نہیں ہیں سکول نہیں ہیں ا زخمی بے شمار موجود ہیں بچے بھوک سے مر رہے ہیں تڑپ رہے ہیں ضعیف لوگ جو تھے وہ بھوک کو برداشت نہیں کر پا رہے،
اس وقت ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ ہم اپنی اواز بلند کریں عورتوں بچوں ضعیفوں نوجوانوں اور نہتے لوگوں کے حق کے لیے ہم ان پر اپنا مال خرچ کریں ان تک کھانے پینے کی چیزیں پہنچانے والے اداروں کی مدد کریں ورنہ یہ سوال ہم پر بھی ہوگا کیونکہ غزا میں جنگ نہیں ہو رہی بلکہ یہ ایک جینوسائیڈ ہے انسانی قتل، ایک قوم کو ختم کیا جا رہا ہے۔ 
یہ تصویر یہاں پر مقامی فلسطینیوں کے معاون ڈاکٹرز کے گروپ میں سے لی گئی ہے جس میں ایک باپ اپنے نومولود مارے جانے والے بچے کا ہاتھ چوم رہا ہے۔ 
#STOPtheGENOCIDE #GazaStarving #GazaPalestine

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں