اسے ایتھیلیٹ فٹ یا کھلاڑی کا پاؤں بھی کہا جاتاہے۔ اسکے علاوہ اسکا ایک اور نام tinea pedis بھی
ہے، یہ ایک جلدی بیماری ہے جو پاؤں کی جلد
میں بہت عام پائی جاتی ہے۔ اس میں
پھھپوندی یا fungus پاؤں
کی انگلیوں کی بیچ کی نرم جلد میں یاپھر پاؤں کی جلد کے مردہ خلیات میں پرورش پاتی
ہے۔ اسکی وجہ سے پاؤں کا پھٹ جانا، خراش،
خارش وکھجلی، زخم اور آبلے پڑنے جیسی تکالیف سامنے آتی ہیں۔ جبکہ ناخن بھربھرے ہوکر خراب اور بدشکل
ہوسکتےہیں۔
یہ بیماری کیوں ہوتی
ہے؟
اسکی وجہ فنگس یا
پھپھوندی ہے، جسکےلئے بنیادی طور پر دستیاب ماحول پاؤں میں ہوتا ہے۔ جس میں گرمائش اور نمی کا اہم
کردار ہے۔ جوتوں میں، جرابوں میں یا
پھر سوئمنگ پولز میں اور لاکررومز میں
پرورش پاتی ہے۔ اسکے علاوہ پبلک باتھ رومز اسکوپھیلانے کا اہم ذریعہ ہیں۔ یہ عمومی طورپر ان افراد میں نمودار ہوتی ہے جو
بند جوتے اور پبلک باتھ رومز یا عوامی غسلخانے استعمال کرتےہیں۔
پاؤں کی فنگس کی کیا
وجوہات ہوتی ہیں؟
اسکی وجہ بہت خوردبینی
قسم کے فنگس ہیں۔ جو پاؤں، ٹانسلز، دانتوںاور مسوڑوں، بالوں
کے مردہ خلیات میں پرورش پاتے ہیں، اسکے علاوہ جلد میں کہیں پر بھی مردہ
خلیات موجود ہوں تو یہ وہاں پر باآسانی پرورش پاسکتے ہیں، ناخن اس انفیکشن کا اہم
شکار ہوسکتے ہیں۔ چارقسم کی فنگس اس ایتھلیٹ فٹ کا باعث بنتی ہیں جن میں سے trichophyton rubrumسب سے عام ہے ۔
پاؤں کی فنگس کی علامات
کیا ہوسکتی ہیں؟؟
یوں تو اسکی بہت سی
علامات ہوسکتی ہیں، جو ایک فرد سے دوسرے فرد میں مختلف ہوسکتی ہیں پھر بھی کچھ عام
معلومات بیان کردی جاتی ہیں۔
·
پاؤں کی جلد کا کھچاؤ، جلد
کا پھٹ جانا، جلد کا سخت ہوجانا اور پاؤں
کی جلد پر سے چھلکے اترنا وغیرہ
·
سرخی
اور آبلے بن جانا، اسی طرح پاؤں کے تلووں
کی جلد کا نرم ہوجانا اور پھٹ جانا اور
زخم بن جانا۔
پاؤں
کی فنگس یا ایتھیلیٹ فٹ کی کتنی قسمیں ہوتی ہیں؟
اسکی
تین قسمیں ہوتی ہیں۔
·
انٹرڈیجیٹل یا انگلیوں
کےدرمیان ہونے والی انفیکشن۔ اسکے toe web infection بھی کہا جاتا ہے، یہ بہت عام قسم ہے اور
اکثروبیشتر لوگوں میں پائی جاتی ہے۔
یہ انگلیوں کے درمیان سے شروع ہوتی ہے، اس
میں علامات کھجلی یا خارش کا ہونا، جلد کا پھٹ جانا اور چھلکے اترنا ہوتی ہیں، یہ پاؤں کی چھوٹی
انگلیوں کے درمیاں سے شروع ہوکر پورے پاؤں کی جلد پر پھیل جاتی ہے یا پھیل سکتی ہے
·
مکیشن ٹائپ فنگس
moccasion اس قسمی کی انفیکشن کی بڑی علامت ہیں کجھلی، خارش ک ہونا، جلد کا خشک ہوجانا
اور جلد کے چھلکے اترنا، یہ معمولی سی خراش سے شروع ہوسکتی ہے اور پورے پاؤں کو
اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ اور جیسے مکیشن جوتا پاؤں کے ارد گرد ہوتا ہے ایسے ہی
یہ پاؤں کے نیچے کی جلد کے علاوہ پہلوکی جلد کو بھی متاثرکرسکتی ہے۔
·
ویسیکولر vesicular قسم کی
فنگل انفیکشن گوکہ بہت عام نہیں پائی جاتی مگر پھر بھی کافی حدتک دیکھنے میں آتی
ہے۔ اس میں اچانک پاؤں کی جلد کے اندر آبلے یا چھالے سے بن جاتے ہیں، اور ان میں
سے سفید بلکہ بےرنگ سیال خارج ہوتا ہے، شدیدکھجلی، خراش اور زخم بھی بن سکتے ہیں ۔
عام طورپر یہ چھالے پاؤں کے نیچے سے شروع ہوتے ہیں اورپھر پھیلتے ہوئے جسم کے کسی
حصہ کی جلد کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیں ۔ اسکے علاوہ یہ انگلیوں کے درمیان،
پاؤں کے تلوے اور پاؤں کے اوپر کی طرف بھی نمودار ہوسکتے ہیں۔
پاؤں کے فنگس کی تشخیص کیسے
ہوگی؟
پاؤں میں اگر کھجلی یا خارش
ہورہی ہے ، یا ابلے بنے ہیں، یا پھر چھلکے اتر رہے ہیں تو لازمی نہیں ہے کہ
اس کی وجہ فنگس ہی ہو، بہترین طریقہ اسکا
خوردبینی چیک آپ ہے۔ آپ اپنے ڈاکٹر کے پاس جائیں وہ خشک جلد کو کھرچ کر اسکا
خوردبینی مشاہدہ کرے گا اور فنگس یا پھپھوندی کی موجودگی کے آثار تلاش کرے گا۔
فنگس کا علاج کیسے کیا جائے
گا؟؟
اسکےلئے عمومی طور پر
ہرطریقہ علاج میں مقامی استعمال کی ادویات دستیاب ہیں، انکے استعمال کرنے سے اس فنگس سے جان چھڑائی جاسکتی ہے۔ بعض
اوقات مریض کی صورت حال زیادہ خراب ہونے
کی ضرورت میں اندرونی طورپر بھی دوا کا استعمال کروایا جاتا ہے۔
پاؤں کے فنگس ایتھلیٹ فٹ سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟
پبلک باتھ رومز میں، جوتے
پہن کرنہایا جائے۔
جرابیں روز کے روز تبدیل کی
جائیں،
جوتوں میں اینٹی فنگل پاؤڈر ڈالا جائے۔
جوتوں میں اینٹی فنگل پاؤڈر ڈالا جائے۔
ایسے جوتے استعمال کئے
جائیں جو سانس لیتے ہیں، مطلب جن میں ہوا داخل ہوتی رہتی ہے GEOXNنامی کمپنی اس بارے بہت ایکسپرٹ ہے۔
ہرروز پاؤں کو صابن اور
پانی کے ساتھ دھویاجاوے۔
یہ جو وضو کے دوران انگلیوں مین مسح کرنے کا بیان ہے میرے خیال سے اس فنگس سے بہت حدتک محفوظ رکھ سکتا ہے۔
اصطلاحات terminology
پھپوندیFungus
،
خوردبینی microscopic
، کھجلیitching، خارش، آبلے یا چھالےblisters، چھلکے scals ، بدشکل mis-shaped۔ ایتھلیٹس
فٹathlete’s foot ، زخمsores،
اگر آپ کو اس بارے کچھ مذید
معلومات یا وضاحت درکار ہو تو کمنٹ میں لکھ دیں، جواب دینے کی پوری کوشش کی جائے
گی۔
بہت زیادہ منتشر مرض کی سادہ سی تشریح، علاج اور احتیاط - جزاک اللہ
جواب دیںحذف کریںشکریہ جناب، اس موضوع پر ایک دوا زیرتجربہ ہے ، اسکا کلینکل چل رہا ہے۔ توسوچا کہ ادھر بھی لکھ دیا جاوے معلومات عام کے طور پر، پر سائنسی مضامین کو اردو میں لکھنا اوکھا کم اے جی
جواب دیںحذف کریںاللہ علم نافع میں برکت عطا فرمائے
جواب دیںحذف کریںما شائ اللہ کافی معلوماتی آرٹیکل لکھاہے اپنے اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے آمین
جواب دیںحذف کریںRaja Iftikhar Khan صاحب۔ کیا اس بیماری کو ہی ایکزیما کہا جاتا ہے؟
جواب دیںحذف کریںکیا اس بیماری سے متاثر مریض دوسروں کے لئے باعثِ پریشانی بن سکتا ہے؟
اگر ہاں تو متاثرہ مریض کیا احتیاطی تدابیر کرے کہ دوست احباب اس بیماری سے محفوظ رہیں
رہنمائی کا شکریہ
Raja Iftikhar Khan صاحب۔ کیا اس بیماری کو ہی ایکزیما کہا جاتا ہے؟
جواب دیںحذف کریںکیا اس بیماری سے متاثر مریض دوسروں کے لئے باعثِ پریشانی بن سکتا ہے؟
اگر ہاں تو متاثرہ مریض کیا احتیاطی تدابیر کرے کہ دوست احباب اس بیماری سے محفوظ رہیں
رہنمائی کا شکریہ
یہ ایگزیما نہین ہے، بلکہ یہ ایک انفیکشن ہے، جسکا باعث بیکٹیریا یا وائرس کی بجائے فنگس ہے۔ ایگزیما ایک طرح سے الرجی ہوتی ہے جو جسم کسی بھی فیکٹر سے متاثر ہوکر پیدا کرتا ہے ۔جس میں سوجلد پر سوزش، خارش، خراش، حتیٰکہ دانے بننے اور پانی نکلنے کا عمل ہوتا ہے، چونکہ یہ جسم کی اپنی پیدا وار ہوتی ہے لہذا یہ چھوتدار نہیں ہے
جواب دیںحذف کریںاسکے برعکس فنگس کے مرض میں مبتلا شخص دوسروں کو بھی متاثر کرسکتا ہے، جب مین نے پبلک باتھ رومز کا حوالہ دیا تھا تو اسکی وجہ یہی ہے کہ چونکہ وہاں پر ایسے افراد بھی نہاسکتے ہین جو اس فنگس کی انفیکشن مین مبتلا ہوں تو ان سے سے فنگس باتھ روم کے مرطوب ماحول میں باآسانی پرورش پاسکتی ہے اور وہاں سے صحت مند افراد کو متنقل ہوسکتی ہے،
یہ ایک ہم فیکٹر ہے کہ فوجیوں، ہاسٹلوں اور بیرون ملک مشترکہ رہائش گاہوں پر رہنے والے لوگ اس سے عام متاثر ہوتے دیکھے گئے ہیں۔
جزاک اللہ ایسا ہمیں بھی ہوتا ہے بس علاج ولاج کچھ نہیں کرتے انتظار کرتے ہیں کب جھڑ جائے اور جان چھوٹے :)
جواب دیںحذف کریںاسکا علاج ہونا چاہئے جی، ورنہ یہ بہت فساد پھیلا سکتی ہے۔
جواب دیںحذف کریںیہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔
حذف کریںاسکا علاج کیسے ممکن ہے؟ آپ ہی بتا دیں۔ میں تو پچھلے 4 سال سے لگاتار علاج کرا رہا ہوں مگر ۔ ۔ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی
حذف کریںبہت سے ڈاکٹرز سے مشورہ سب کی ایک ہی طرح کی ٹریٹمنٹ۔ بیٹامیتھازون مرہم اور ساتھ اینٹی ہسٹامن گولیاں
اسکا علاج کیسے ممکن ہے؟ آپ ہی بتا دیں۔ میں تو پچھلے 4 سال سے لگاتار علاج کرا رہا ہوں مگر ۔ ۔ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی
حذف کریںبہت سے ڈاکٹرز سے مشورہ سب کی ایک ہی طرح کی ٹریٹمنٹ۔ بیٹامیتھازون مرہم اور ساتھ اینٹی ہسٹامن گولیاں
ایک تو احتیاط کریں، صفائی وغیرہ اور متاثرہ مقام کو خشک رکھنے مین دوسرے ماہر امراض جلد ڈرماٹولوجسٹ سے تفصیل سے بات کریں اور کوشش کریں سمجھ آسکے کہ یہ فنگس ہے یا ایگزیما یا کچھ اور۔ اللہ شفادینے والا ہے
جواب دیںحذف کریںکارآمد
جواب دیںحذف کریںمیرے پاؤں میں قریبا سال کا بیشتر حصہ انگلیوں کے درمیان فنگس رہتی ہے پاؤں سے بدبو بھی آتی ہے۔ ایک دوست نے Cana comb نام سے ایک کریم بتائی تھی جب یہ بڑھ جاتی ہے تو پھر استعمال کرلیتا ہوں۔
ماشاءاللہ بہت تفصیل سے لکھا ہے
جواب دیںحذف کریںلیکن تھورا علاج بتا دیتے تو سونے پہ سہاگہ
اسلام علیکم. مجھے کچھ دن سےلیفٹ پائوں کی طھوٹی انگلی کے نیچے اور سائیڈ میں آبلے ہو رہے ہیں اور ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے اب پائوں کے اوپر خارش ہونا بھی شروع ہو گئی ہے، کیا یہ بیماری پاکستان میں قابل علج ہے ؟
جواب دیںحذف کریںپاوں کی اس بیماری میں پاوں کو پوٹاشیم پر میگنیٹ سے دھو کر مہندی لگائیں اور پھر دھوپ پر خشک کریں پھر پاوں دھو کر پاوں کو خالص زیتون کے تیل میں تر رکھیں اور جہاں جہاں یہ فنگس ھو وہاں بھی زیتون کاتیل لگائیں ۔ اور کچھ دیر لگا رھنے دیں ۔ پھر خالص شہد لگا کر کھلا چھوڑ دیں ۔ یہ علاج افاقہ ھنے تک جاری رکھیں ۔ شہد اور زیتون چاٹنا مفید ھے ۔ ھو الشافی۔ مکھیوں سے زخم بچائیں ۔
جواب دیںحذف کریںمیرے پاوں پر پچھلے سال سے ذخم اور دانے بنے ہوءے ہیں دواءی وغیرہ بھی لی ہے لیکں ٹھیک نہیں ہو رہے ہیں ۔ اپ تو خارش بھی زیادہ ہو گی ہے ۔ اور ذخم کی وجہ سے درد بھی بڑھ گیا ہے ۔ پلیز اآپ اسکا علاج اور دواءی لکھ دیں
جواب دیںحذف کریںvesicular قسم کی یہ بیماری لگتی ہے۔
ڈاکٹر صاحب پاوں کے تلووں میں چھالے بنتے ھیں اور ان میں بہت جلن ھوتی ھے - اس کا آپ نے علاج نہیں لکھا - مہربانی فرما دوا تجویز فرمائیں
جواب دیںحذف کریںڈاکٹر صاحب پاوں کے تلووں میں چھالے بنتے ھیں اور ان میں بہت جلن ھوتی ھے - اس کا آپ نے علاج نہیں لکھا - مہربانی فرما دوا تجویز فرمائیں
جواب دیںحذف کریںاس کا کوئی گھریلو علاج بھی بتادیجے
جواب دیںحذف کریںمجھے بھی عرصہ دراز سے پاؤں کی انگلیوں کے درمیان خارش اود زخموں کا مسئلہ درپیش ھے میں اس کےلئے clotrim crimazol cream استمال کرتا ھوں تو ٹھیک ھوجاتا ھوں تقریبآ دو ماہ تک افاقہ رھتا ھے
جواب دیںحذف کریںیہ جنسی بیماری ہے یا نہیں؟؟؟
جواب دیںحذف کریںاتھلیٹ فٹ ایک متعدی بیماری ہے کیوں؟
جواب دیںحذف کریںاتھلیٹ فٹ ایک متعدی بیماری ہے کیوں؟
جواب دیںحذف کریںاتھلیٹ فٹ ایک متعدی بیماری ہے کیوں؟
جواب دیںحذف کریںماشااللہ زبردست
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ بہت خوب
جواب دیںحذف کریںسر میرا پاوں کی جو انگلی ھیں اس میں خراش ھوتی ھے
جواب دیںحذف کریں