ڈاکٹر راجہ افتخار خان کا اٹلی سےاردو بلاگ

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

اتوار, مارچ 06, 2022

حلال و حرام کی باتیں ۔ سرکہ

کچھ معلومات اٹلی میں رہنے والے پاکستانیوں کےلئے۔

حلال و حرام کی باتیں

ہم پاکستانی ویسے تو ہر مال کھا جاتے ہیں۔ چاہے وہ اپنا ہو یا پرایا، کام کا کنٹریکٹ پیسے لے کر دینے سے۔ گھر میں ریزیڈینس بنوانے کے پیسے لینے تک۔ جس کا ہاتھ لگا اس نے ایجنٹی میں  بھی پیسے بنائے  جعلی ویزے لگوائے یا پھر  نئے آنے والے پاکستانیوں سے بارڈر پار کروانے کےبھی پیسے لیئے، ویزے بیچے اور پھر فی بستر گھر بھر کے بھی پیسے بنائے۔  اور جہاں موقعہ ملا    وعدہ خلافی  بھی کی۔ ملازمین سے کام زیادہ لینا، تنخواہ کم دینا اس میں بھی وقت کی پابندی نہ کرنا اور پیسے دبا لینا معمول کی باتیں ہیں۔

چوری کے فون خریدنا ہوں یا سائیکل سب حلال ہے۔ کپڑے اور زیورات تک چوروں سے خریدے جاسکتے ہیں۔ سود ، رشوت، سفارش، اقربا پروری، سب ہم لوگ دل کھول کر اور ڈنکے کی چوٹ پر کرتےہیں۔   اس میں جائز ناجائز کا کچھ لینا دینا نہیں

لیکن

ہماری کھانے پینے میں بہت احتیاط ہے۔ اچھی بات ہے۔ احتیاط کرنی بھی چاہئے۔ کھانے پینے میں سب سے بڑی احتیاط یہ ہے کہ سوءر کا گوشت نہ کھایا جائے یا پھر شراب سے دور رہا جائے۔ اور مرغی و بکرا حلال دستیاب ہو۔ یہاں حلال سے مراد حلال ذبیح ہے نہ کہ حلال پیسے سے خریدا گیا۔ پیسے سب حلال ہوتے ہیں۔ پیسہ وہ حلال جو آپ کی جیب میں ہے۔ جو دوسروں کی جیب میں  ہے سب حرام ہے جب تک اپنی جیب میں نہیں آجاتا۔ ہیں جی۔

شراب والی بات سے یاد آیا کہ ایک بار ایک باوے نے مجھ سے سوال کیا کہ آپ لوگ عورتوں کو بھی گھیر لیتے ہو، شراب بھی پی لیتے ہو مگر سؤر کیوں نہیں کھاتے؟

میں نے جواب دینا چاہا کہ ہمارے مذہب میں منع ہے وغیرہ وغیرہ، اور یہ کہ ہم بہت ہی نیک لوگ ہیں۔ پر دل اپنا بھی مطمعن نہ تھا۔ جبکہ اسکا اصرار بھی یہی رہا کہ منع تو قتل، شراب، زنا، رشوت، حرام کا مال بھی ہے۔ پر وہ سب کرتے ہو لیکن سؤر کے معاملے پر اکڑ جاتے ہو۔ وجہ کیا ہے؟ میں اب کیا بتاتا۔

کہنے لگا میں بتاؤں؟ میں نے کہا کہ "دس وائی فیر ایڈا توں کھوچل"۔

کہنے لگا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ سؤر کے گوشت کا متبادل گوشت تمھیں میسر ہے۔ گائے ہے بھینس ہے مرغی ہے وغیرہ وغیرہ۔ جبکہ عورت شراب مال مفت، رشوت وغیرہ کا متبادل نہیں ہے لہذا تم لوگ ادھر چکر چلا لیتے ہو۔

اگر سؤر کا متبادل بھی نہ ہوتا تو تم اسے بھی نہ چھوڑتے۔ ہت تیرے کی۔ بڈھا لے دے گیا تھا قسمیں۔ 🐷۔ میں نے یہ کہہ کر جان چھڑائی کہ میں تو ذاتی طور پر ان سب میں احتیاط کرتا ہوں۔ مجھے ایک بار تو لگا کہ باوا کہے گا کہ "ایڈا توں نیک"، پر باوا نہ بولا۔ بات ختم ہوچکی تھی۔

میں بات کررہا ہوں ہوں کھانے پینے کا احتیاطوں کا۔

تو میرے پیارے پیارے اسلامی بھائیوں اور انکی پیاری پیاری اسلامی بہنوں یہ تحریر شپیشل آپ کےلئے ہے۔ امید ہے کہ آپ کو فائدہ دےگی۔ یاد رہے کہ یہ تحریر نئے آنے والوں کےلئے ہے پرانے پھاپھڑ بابوں کےلئے نہیں ہے ان سے عرض ہے کہ اپنی اپنی عادت کے مطابق کھائی پیوی جاؤ۔

یہاں پر سرکہ ملتا ہے جس کے اوپر لکھا ہوتا ہے aceto di Vino یہاں پر وینو سے مراد انگور ہے۔ یعنی کہ انگور کا سرکہ۔ انگور سے تیار کی جانے والی شراب سے کشید کیا جاتا ہے۔ جو کہ قطعی طور پر حلال ہے۔ یہ سرکہ خوراک کے کام آتا ہے۔ سب سے عمدہ سرکہ آپ کو Aceto balsamico di Modena ملے گا۔ سرکہ کےلئے وائن کا اسٹور کرنے اور اس سے سرکہ بنانا جائز ہے جبکہ وائن پینے کی نیت سے رکھنا اور اسکو پینا منع ہے۔

اسکے علاوہ آپ کو Aceto di Alcool بھی ملے گا جو کہ تیزابی سرکہ ہے اور یہ الکحل کے ساتھ تیزابی عمل کرکے تیار ہوتا ہے۔ یہ سرکہ خوراک کےلئے ز


یادہ مناسب نہیں ہے البتہ اسے جراثیم کش یا صفائی کی مد میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

سرکہ کا استعمال کھانے میں بہت ہی مفید ہے گرمیاں آرہی ہیں اسے سلاد میں ڈال کر استعمال کیجئے۔ معدے کے مسائل کےلئے کچھ دن ایک گلاس پانی میں دو چمچ سرکہ ڈال کر صبح نہار منہہ پینے سے معدہ اور نظام انہضام کے کافی مسائل میں بہتری ملتی ہے۔ اٹلی میں اچھا سرکہ بہت ہی ستے داموں میں ملتا ہے۔ اکثر سپر مارکیٹوں میں اسے OLIO DI OLIVA کے آس پاس ہی تلاش کریں، ہیں جی، تصویر میں دکھائی دینے والے برانڈ سے دور رہیں کہ اسکی 750 ایم ایل کی بوتل کی قیمت 300 یورو ہے اور آفر میں 230 یورو کا لگا وا۔

ویسے چار پانچ یورو کا 500 ایم ایل مل جاتا ہے

آج کےلئے اتنا ہی کافی ہے۔ پھر کس دن بارلے کے بارے میں روشنی ڈالی جاوے گی۔ ویسے پرانے بابے یہ بھی کہہ گئے ہیں کہ جو بندہ یورپ میں رہتا ہے اور احتیاط کرتا ہے تو وہ بھی"  سال بھر میں ہولے جئے بغروٹے "جتنا کھا ہی جاتا ہے۔

ایک اور بھی گزارش ہے کہ حرام حلال کے مسائل انفرادی ہیں اور ہم میں سے کسی پر دوسروں کو نافذ کرنے فرض نہیں اور نہ ہی اسکی اجازت ہے۔ اس لیئے خود جو مرضی کرو دوسروں پر نافذ کرنے کی کوشش مت کرو۔ ہم سے پوچھ نہیں ہونی کہ فلاں نے شراب پی تھی کہ نہیں اور پی تھی تو بتاؤ کیوں پی تھی۔ ہاں علم پہنچانے کی غرض سے دوسرے کو اگاہ ضرور کرسکتے ہیں۔ اگر نیت اچھی ہو تو نیت کا ثواب بھی ملے گا۔ "ایڈے اسیں نیک لوک"

مطلب یہ کہ اپنی اپنی نبیڑو۔ 😄😄

#خوراکیں #حلال #سرکہ

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں