چمن ہے مقتل نغمہ ،
اب اور کیا کہئے
ہر طرف اک سکوت کا عالم ہے، جسے نوا کہئے
اسیر بندزمانہ ہوں اےصاحبان چمن
گلوں کو میری طرف سے بہت دعا کہئے
نہ رہے آنکھ تو کیوں دیکھئے ستم کی طرف
کٹے جو زباں تو کیوں حرف ناروا کہئے
پڑے جو سنگ تو کہئے نوالہ تر
لگے جو زخم تو اسے دوا کہئے
پڑھئے شعر ہمارے اور کچھ نہ کہئے
بس حرف حرف پر مرحبا کہئے
بہت عمدہ۔یہ آپکی اپنی غزل ہے یا اقتباس ہے؟
جواب دیںحذف کریںیہ تو معلوم نہیں مگر کالج کے وقتوں میں اپنے نام سے شائع کرتے رہے،
جواب دیںحذف کریںالسلام عليکم
جواب دیںحذف کریںموضوع سے باہر لکھنے کی معذرت کرتے ہوئے عرض ہے کہ 10 نومبر کو شائع کردہ وعدہ کے مطابق ميرا مندرجہ ذيل بلاگ نئی ويب ہوسٹنگ پر منتقل ہو گيا ہے ۔ آپ سے التماس ہے کہ ميرے اس بلاگ کو کھول کر ديکھئيے اور از راہِ کرم بذريعہ ميرے بلاگ پر تبصرہ يا بذريعہ ای ميل مطلع فرمايئے کہ يہ کھُلا يا نہيں تاکہ مجھے اطمينان ہو کہ ميری يہ خدمت رائيگاں نہيں گئی ۔ ميں آپ سب کے تعاون کا مشکور ہوں گا
http://www.theajmals.com