سنہ اکہتر سے لیکر دوہزار چودہ تک، سقوط ڈھاکہ
سے لیکر ، پشاورکے دھماکہ تک
کچھ کردار اور انکے بیچ مشابہت و تعلق بہت ہی عجیب ہے، میں جانتا گیا اور حیران رہتا گیا۔
عوامی لیگ کا نام پہلے عوامی مسلم لیگ تھا
بعد میں عوامی لیگ ہوگیا مسلم لیگ سے تعلق توڑلیا گیا ، اور پھر اسکا لیڈر
بنا شیخ مجیب الرحمان، جلاؤ گھیراؤ کی پالیسی اپنائی
پھر نئی عوامی مسلم لیگ بنی اور اسکا سربراہ شیخ رشید پھر نعرہ
جلاؤ گھراؤ کی پالیسی اپنانے کی کوشش کی۔
جرنل غلام عمر کو اکہتر وار میں چیف وار کریمنیل ڈیزائینر
کہا گیا۔
اسکا بیٹا اسد عمر آجکل پاکستان تحریک انصاف کا روح رواں ہے۔ اور احتجاجی تحریک کے صف اول
کے لیڈران میں سے ایک ہے۔
جرنل امیر عبدللہ خان نیازی نے اکہتر کی جنگ میں ہتھیار
ڈلوائے، اور سرینڈر کی دستاویز پر دستخط کئے۔ اکرام اللہ خان نیازی کا چچازاد ہے
جو عمران خان نیازی کا والد ہے۔
وہ تاریخ 16 دسمبر تھی۔
تب فسادی کردار مکتی باہنی تھی اور جیت
ہندوستان کی ہوئی۔
ان تینوں نے چارماہ سے پاکستان کا گھیراؤ کئے رکھا اور پھر 16 دسمبر
کو پاکستان بند کرنے کا اعلان کردیا، سوشل میڈیا کی جوت پرچھات کے بعد
اٹھارہ کی تاریخ تبدیل کی۔ مگر
اب اس خونریزی کا ذمہ دار پاکستانی طالبان
کو قراد دیا گیا مگر جیت کس کی ہوئی؟؟؟؟؟
اللہ کرے باقی سب وہ نہ ہوجو تب ہوا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ16 دسمبر سے پہلے لکھا تھا، مگر آج شئر کرہی دیا۔
بہت اعلیٰ تجزیہ
جواب دیںحذف کریںمختصر مگر جامع!
جواب دیںحذف کریںدو مقامات، ایک دوسرے سے کتنے ہی دور اور مختلف کیوں نہ ہوں، ایک سیدھی لکیر کے ذریعے مل جاتے ہیں۔
جواب دیںحذف کریں