ارفع کریم تو مرگئی، اپنی موت، چنگی ہوگئی۔ کچھ اچھا کرگئی اور کچھ اچھا چھوڑ گئی۔ پنجاب میں کہتے ہیں کہ جسدی ایتھے لوڑ اہودی اگے وی لوڑ، پر جیڑھے عاشورا کے چالیسوں کے جلوس میں مرے اور جو جو نہیں مرے، جو یتیم ہوئے اور جو نہیں
,ہوئے، جو عورتین بیوہ ہوئیں اور جو نہیں ہوئیں،
انکے بارے بل گیٹ کی کیٹ نے میاؤں تک نہین کی، ہت تیرے کی۔ کیا انسان وہ ہے جو
مائیکروسافٹ اشپیشلسٹ ہوکر
مرا ، کیا باقی سب کھوتےمرے؟؟؟ ہیں جی
کھوتے نوں انگریجی نی آندی
جواب دیںحذف کریںویسے اگر کھوتا انگریجی بول لیتا تو کیا اس کے حقوق کیلئے این جی او ہوتی؟
راجہ صاحب ۔۔۔۔
جواب دیںحذف کریںمیری سمجھ میں تو کچھ نہیں آیا ۔۔۔ معذرت کے ساتھ
والسلام
پھا جی!!!!!! پرابل یہ ہے کہ بل گیٹس کو انگریجی تو آتی ہے پر پنجابی نہیں آتی، دوسرا اس کا کوئی فرقہ نہیں ہے تیجا اسکا کوئی دین نہیں ہے۔ تو بھلا وہ کیسے سمجھے گا کہ عاشورہ وچ کی ہویا یا کی نا ہویا۔ ورنہ ایسی بات نہیں کہ اونوں کسی دے مرن دا افسوس نا ہوئے، بڑا نیک دل تے شریف بندہ جے۔
جواب دیںحذف کریںبل گیٹس ناں تو پاکستان کا چاچا ہے ناں ہی ماما۔۔۔۔
جواب دیںحذف کریںاگر وہ افسوس کا اظہار کرے تو اچھی بات ورنہ آپ اپنی بے حسی دوسروں کو کوس کر نہیں چھپا سکتے۔
ارفع سے اس کا کیا تعلق تھا، وہ اس کے جاری کردہ سرٹیفیکیٹ کی مشہوری کر گئی ہے پاکستان میں۔ کمرشکلزم کے حساب سے اتنا تو بنتا تھا، باقی جس سے آپ بالمشافہ ملیں اس کے مرنے کا افسوس تو کرنا پڑتا ہے۔
ذرا سی بات تھی اندیشہء عجم نے جسے
بڑھا دیا ہے فقط زیبِ داستاں کیلئے
میڈیا عوام کی سوچ کو ڈائیورٹ کرنے کا ایک آلہ ہے، تصویر کا دوسرا رخ بہرحال مختلف ہی ہوتا ہے۔