مصر میں ہمارے ہم مذہب اس بات پر مصر ہیں کہ انکے صدر مبارک انکےلئے مضرہیں، گو اس سارے قضیہ میں امریکہ بہادر کی کوئی غلطی نہیں مگر پھر بھی کچھ عناصر اسے بھی امریکہ کے کھاتے میں ڈال رہے ہیں، کیوں یہ تو وہ ہی بتلا سکتے ہیں آج شام کو گزرتے ہوئے زاہد صاحب کہ صرف نام کے ہیں سے ملاقات ہوگئے میں نے گاڑی کی کھڑکی کھول کر احوال دریافت کیا تو فرمانے لگے کہ میاں کیا بتلاؤں کہ امریکہ بہادر کی مہربانیوں سے ادھر مصر، اردن لبنان میں پنگا پڑا ہوا ہے۔ اب امریکہ بہادر کو اور کوئی راستہ نہیں مل رہا اور القائدہ کے خلاف بے قائدہ جنگ کو بھوت بھی غائیب ہورہا ہے۔ لہذا یہ مصیبت اسلامی ممالک پر افتاد کردی گئی ہے۔ قسم سے یہ بلکل وہ صورت حال ہے اور احتجاج ہے جو ایران میں پس از الیکشن ہوا تھا، اور تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا پھر کیاہو ؟ یہ کہ برطانوی سفارت خانےکے کم و بیش ایک درجن ایرانی ملازمین گرفتار اور قضیہ ختم ہوا، لوگ بھاگ اپنے اپنے گھروں کو گھر گھرستی کےلیے چل دیے۔
ستم یہ ہے کہ ان دنوں میں اس طرح کی بنیاد پرست حکومت صرف ایران میں ہی ہےجو یورپی سفارت خانوں کے ملازمین کو انکے ناجائز معاملات پر بازپرش کرسکتی ہے۔ ورنہ تو سارے حکومت پاکستان کی طرح ایک بندہ پکڑلیا ہے اور اسی بارے میں معافیاں مانگ رہے ہیں کہ جناب غلطی ہوگئی، اوریہ کہ یہ تو سارا پنجاب حکومت کا پنگا ہے اور پھر عدالتوں کا کیا دھرا ہے۔ انہیں ہی فیصلہ کرنا ہے ، ورنہ ہمارا کیا ہم تو آپ کے غلام ہیں آج پنجاب کی حکومت تڑوادیں عدالتیں اپنے ہاتھ میں دے دیں اور بس پھر دیکھں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور کیا لکھوں آگے آپ خود ہی سیانے ہیں
Post Top Ad
Your Ad Spot
اتوار, فروری 06, 2011
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
رابطہ فارم
Post Top Ad
Your Ad Spot
میرے بارے میں
خود اپنی تلاش اور اس دنیا کو سمجھنے کی کوشش میں مصروف طالب علم۔ اس سفر میں جو کچھ سمجھ پایا ہوں، اس میں سے کچھ تصاویر الفاظ کے ذریعے کھینچی ہیں جو بلاگ پر لگی ہیں۔
ڈاکٹر راجہ افتخار خان
دراصل یہ ہماری اپنی کرتوتوں کانتیجہ ہےلیکن ہم نےایک چیزسیکھ لی ہےکہ اپنی غلطی کبھی نہیں ماننی بلکہ دوسرےسےجھٹ سےالزام لگادیناہے۔
جواب دیںحذف کریں