ڈاکٹر سمیر صاحب ہمارے کالج کے زمانہ کے لنگوٹیے ہیں جسے وہ انڈرویر فرینڈ ہونا ترجمہ کرتے ہیں، آجکل ہمارے شہر کے دورے پر ہیں اور اکثر ملاقات کا حظ اٹھایا جا رہا ہے ڈاکٹر صاحب موصوف پنجابی محاوروں کے کشتے کے پشتے لگادیتے ہیں۔
آج جناب تشریف لائے تو ساتھ میں ڈونر کباب بھی پکڑتے لائے کو لنچ اکھٹے ہوگا۔
کھانا کھاچکنے کے بعد ہر انسان کی طرح ان پر بھی فلسفہ کا نزول شروع ہوجاتا ہے۔ کہ جناب دیکھو یہ بھی کوئی زندگی ہے۔ حضرت خمار طعام کی مد میں ایک انگڑائی لے کر گویا ہوئے، انہے کتے ہرناں دے شکاری، یعنی نابینا کتے اور ہرنوں کا شکار، شکار انہوں نے کیا کرنا ہے بس ادھر ادھر دھکے ہی کھانے ہیں اور لڑھکتے پھرنا ہے۔ بس ایسے ہی زندگی بیت گئی ہے کہ خود نہیں معلوم ہوا کہ کیا کرنا چاہتے ہیں اور کیا کررہے اور جو نہیں کرنا چاہ رہیں وہ ہو رہا ہے۔ بس دھکے کھاتے اور لڑھکتے زندگی گزر رہی ہے۔ اس قصہ میں آپنی طرف سے یہ اضافہ کرتا ہوں کہ ہر پردیسی کی زندگی ایسی ہی ہے۔
Post Top Ad
Your Ad Spot
پیر, فروری 01, 2010
Home
Unlabelled
انہے کتے ہرناں دے شکاری
انہے کتے ہرناں دے شکاری
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
رابطہ فارم
Post Top Ad
Your Ad Spot
میرے بارے میں
خود اپنی تلاش اور اس دنیا کو سمجھنے کی کوشش میں مصروف طالب علم۔ اس سفر میں جو کچھ سمجھ پایا ہوں، اس میں سے کچھ تصاویر الفاظ کے ذریعے کھینچی ہیں جو بلاگ پر لگی ہیں۔
ڈاکٹر راجہ افتخار خان
محاورہ زبردست ہے ہماری قوم کیلئے مگر شاید آپ کے دوست پر نہیں پھبتا
جواب دیںحذف کریںجناب مندرجہ ذیل آپشن بھی تبصرہ کیلئے شامل کیجئے
Name/URL
الداعی الخیر
افتخار اجمل بھوپال
http://www.theajmals.com/blog
محاورہ زبردست ہے ہماری قوم کیلئے مگر شاید آپ کے دوست پر نہیں پھبتا
جواب دیںحذف کریںجناب مندرجہ ذیل آپشن بھی تبصرہ کیلئے شامل کیجئے
Name/URL
الداعی الخیر
افتخار اجمل بھوپال
http://www.theajmals.com/blog