اٹلی کے شہرمودنہ میں ضلع گجرات سے تعلق رکھنے والی ایک فیملی کا خاتمہ ہوا، یوں کہ بیٹی کے رشتہ کے تناظر میں صاحب صاحب خانہ نے اپنی بیوی کو ماردیا اور بیٹی شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچ گئی ، اس سارے قضیہ میں انکے بڑا بیٹا جسکی عمر تقریباُ 19 برس تھی وہ بھی اپنے اباجی کے ساتھ شامل تھا۔ اٹالین اخبارات نے حناسلیم کو فوراُ بعد حوالہ دیا کہ اس سے اس کے قتل کی یاد تازہ ہوگئی ہے، اس فیملی کے اٹھارہ برس سے کم کے اور 3 بچے ہیں۔
خیر سے جو ہو ا سو ہوا مٹی پاؤ، مگر بھائی جی مرنے والی تو مرگئی، مارنے والاسزا پاگیااور رہے گا جیل میں عمر بھر، سوال ہے کہ ان بچوں کا کیا مستقبل ہوگاجن کی ماں ماردی گئی اور باپ جیل کی سلاخوں کے پیچھے چلا گیا، بھائی ماں کے قتل میں ملوث ہے تو بہن اس سارے قضئے کی وجہ ہے۔ صبح سے کئ مقامی لوگ فون کرکے پوچھ چکے ہیں کہ یہ تم لوگ کیا کررہے ہو۔
ایک اور بڑا مسئلہ ہےکہ اگر ایک اٹالین نے اپنی ماں کو گولی ماردی تو ایک خاندان کا کرائسس ہوا، اور ایک پاکستانی نے اپنی بیوی کو قتل کردیا تو سارے پاکستانیوں کو مؤرد الزام ٹھہرایا گیا۔ گویا اٹالین نے وہ حکم پڑھ لیا ہے کہ ایک انسان کو قتل کرنا ساری انسانیت کو قتل کرنے کے برابر ہے۔ کیا یہ صرف اہل مشرق پر ہی لاگو ہوتا ہے ؟؟؟
Post Top Ad
Your Ad Spot
پیر, اکتوبر 04, 2010
Home
Unlabelled
دوسری پاکستانی عورت بھی قتل
دوسری پاکستانی عورت بھی قتل
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
رابطہ فارم
Post Top Ad
Your Ad Spot
میرے بارے میں
خود اپنی تلاش اور اس دنیا کو سمجھنے کی کوشش میں مصروف طالب علم۔ اس سفر میں جو کچھ سمجھ پایا ہوں، اس میں سے کچھ تصاویر الفاظ کے ذریعے کھینچی ہیں جو بلاگ پر لگی ہیں۔
ڈاکٹر راجہ افتخار خان
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔