آج یہاں پر اٹلی میں رمضان المبارک کی پہلی تاریخ ہوءی، جبکہ مولوی توفیق صاحب کل سے روزہ رکھے ہوءے ہیں، فرماتے ہیں کہ یورپین اسلامک یونین نے اعلان کردیا تھا کہ چاند دیکھ لیا گیاہے، مگر بہت سے ممالک میں اس پر عمل پیرا نہ ہوا، جرمنی ترکی، مروک، میں بھی جزوی طور پر روزہ تھا، حد ہے کہ ہم لوگ اس مذہب میں اختلافات بناءے بیٹھے ہیں جو ہمیں اتحاد و یگانگی سکھلاتا ہے۔
جو غیرمسلموں کو بھی دعوت دیتا ہے کہ آءو اس بات پر اکھٹے ہوجاءیں جو ہم میں اور تم میں یکساں ہے، یعنی اللہ ایک کی عبادت کرو اور نیک اعمال کرو، مگر ہمارا تو قبلہ بھی ایک، نبی بھی ایک، دین بھی ایک، پھر ہم ایک کیوں نہیں ہوتے؟ مولوی صاحب بھلے اس پر بھی اختلاف بنا لیں کہ اس بندے نے یوں کیوں لکھا ہے اور یوں کیوں نہیں، خیر انکی مرضی
شگفتہ آداب بے حد آداب
جواب دیںحذف کریںپھولوں کی مہک آبشاروں کا ترنم
شباب کا امنگ کلیوں کا تبسم
فضاوں میں رچی خوشبو جیسی
سحر انگیز شگوفوں دل آویز نغموں جیسی
بھر پور گنگناتے خیال میں
خوش کن اداوں جیسی
خوش ادا مچلتی گنگناتی ریشمی لہروں جیسی
حسین یادوں کے جل تھل جیسی
پر کشش عید آئی ہے
اس دھنک رنگ موقع پر میری جانب سے
عید مبارک