قصہ کچھ یوں ہے کہ آج کل اٹلی کے تمام ٹیلی ویژن چینلز پر بریشیا کے مدینہ ٹریڈرز پر چھاپے کی خبر ہے کہ اس جگہ سے بمبئی کے ہوٹل میں رقم بجھوائی گئ، کوئی کہہ رہا ہے کہ یہ رقم مبلغ 36ہزار یور تھی اور بھجنے والے انڈین تھا، کوئی کہتا ہے کہ دکان سیل ہوچکی ہے۔
مگر اصل صورت یہ ہے کہ اس ایجنسی سے کوئی 270 کے قریب یورو انڈیا منتقل ہوئے۔ جسکا ریکارڈ اس ایجنسی کے پاس ہے اوردکان اپنا کام کررہی ہے۔ یورپین میڈیا اور خصوصاُ اٹالینز کو تو خدا غیرملکیوں کے خلاف کوئی خبر دے مگر ہمارے لوگ بھی ان سے کچھ کم تو نہیں۔
اپنے دوستوں سے التماس ہے کہ کسی بھی بارے میں بیان جاری کرنے سے پہلے اس بات کی تصدیق کر لیا کریں کہ حقیقت کیا ہے۔
خوامخواہ کی افوائیں پھیلانا ایک بڑا اخلاقی اور مذہبی جرم ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔