میرا یہ سال یوں رہا۔
جنوری میں سپاجیریک میڈیسن کے بنیادی کورس کا اغاز کیا۔ جسم میں آکسیجن کی کمی اور اسکے بد اثرات۔ ٹیومز وغیرہ کا پیدا ہونا، بڑھنا اور روکنا۔
فرروی میں فنکشنل میڈیسن کا بنیادی کورس شروع کیا،
فروری میں ہی ایپلائیڈ کینیسولوجی کا کورس بھی شروع کرلیا،
اب یہ ہوتا کہ جون تک ایک ویک اینڈ بیرگاموں اور ایک ویچنزا میں گزرتا۔
فرروی میں نیپلز گئے ھیرنگ لیبارٹریز کے سالانہ کنوینشن کے سلسلہ میں۔
مارچ میں ہومیوپیتھی ان ڈینٹیسری کا کورس شروع ہوا اور اس میں مجھے تعلیم دینی تھی۔تب مہینے مین ایک بار بولونیا بھی جانا ہوتا۔ اور ساتھ ہی میٹابولزم سینڈروم فنکشنل میڈیسن کی ایپروچ۔
اب ہر ویک اینڈ پر کورسز ہوتے اور دوران ہفتہ کام۔
مئی میں فلا ڈیلفیا کا دورہ رہا فارماسیوٹیکل انڈسٹری کی ایکسپو کے سلسلہ میں۔ بہت سے دوستوں سے ملاقات بھی ہوئی اور براعظم امریکہ مٰیں اپنے قدم رنجہ رکھے۔ بلکہ فرمائے۔
جون کا مہینہ بھی رمضان اور کورسز میں گزرا۔
بیس جولائی سے بھانجہ لوگ ادھر تشریف لائے یہ میرے لئے خوشی اور مسرت کے دن رہے۔ اور دس اگست کو ہم پاکستان عازم ہوئے۔ گھر، گھر والے، اباجی اور دیگر احباب، بس رونق شونق میں عید آگئی اور پھر
عید کی اپنی رونقیں اور ہنگامے رہے۔ انکل اختر صاحب سے عمدہ کمپنی رہی، اللہ ہمارے بزرگوں کو سلامت رکھے۔ اس بار جو خاص بات رہی وہ اساتذہ کرام پروفیسر منظور ملک اور ڈاکٹر انعام اللہ مرزا صاحبان کی قدم بوسی اور ملاقات تھی۔
جنوری میں سپاجیریک میڈیسن کے بنیادی کورس کا اغاز کیا۔ جسم میں آکسیجن کی کمی اور اسکے بد اثرات۔ ٹیومز وغیرہ کا پیدا ہونا، بڑھنا اور روکنا۔
فرروی میں فنکشنل میڈیسن کا بنیادی کورس شروع کیا،
فروری میں ہی ایپلائیڈ کینیسولوجی کا کورس بھی شروع کرلیا،
اب یہ ہوتا کہ جون تک ایک ویک اینڈ بیرگاموں اور ایک ویچنزا میں گزرتا۔
فرروی میں نیپلز گئے ھیرنگ لیبارٹریز کے سالانہ کنوینشن کے سلسلہ میں۔
مارچ میں ہومیوپیتھی ان ڈینٹیسری کا کورس شروع ہوا اور اس میں مجھے تعلیم دینی تھی۔تب مہینے مین ایک بار بولونیا بھی جانا ہوتا۔ اور ساتھ ہی میٹابولزم سینڈروم فنکشنل میڈیسن کی ایپروچ۔
اب ہر ویک اینڈ پر کورسز ہوتے اور دوران ہفتہ کام۔
مئی میں فلا ڈیلفیا کا دورہ رہا فارماسیوٹیکل انڈسٹری کی ایکسپو کے سلسلہ میں۔ بہت سے دوستوں سے ملاقات بھی ہوئی اور براعظم امریکہ مٰیں اپنے قدم رنجہ رکھے۔ بلکہ فرمائے۔
جون کا مہینہ بھی رمضان اور کورسز میں گزرا۔
بیس جولائی سے بھانجہ لوگ ادھر تشریف لائے یہ میرے لئے خوشی اور مسرت کے دن رہے۔ اور دس اگست کو ہم پاکستان عازم ہوئے۔ گھر، گھر والے، اباجی اور دیگر احباب، بس رونق شونق میں عید آگئی اور پھر
عید کی اپنی رونقیں اور ہنگامے رہے۔ انکل اختر صاحب سے عمدہ کمپنی رہی، اللہ ہمارے بزرگوں کو سلامت رکھے۔ اس بار جو خاص بات رہی وہ اساتذہ کرام پروفیسر منظور ملک اور ڈاکٹر انعام اللہ مرزا صاحبان کی قدم بوسی اور ملاقات تھی۔
عید کے بعد واپسی اور پھر میٹابولک سینڈروم اور اسپاجیریک میڈیسن کا کورس
ستمبر کے آخیر میں سسلی کا دورہ رہا اور اکتوبر کے آخیر میں ہم فرینکفرٹ میں تھے۔ باقی وہی کورسز اور ہم، تو جنابو، اس برس خوب ہنگامہ رہا، گھومے بھی، تعلیم بھی کی، میٹابولک سینڈروم کو مختلف نقطہ نظر سے سیکھنے کا موقع بھی ملا
بلکہ کہہ لیجئے کہ ہم اپنے آپ کو اس موضوع کا ماہر سمجھنے لگے ہیں۔
بقلم خود،
یعنی
پین دی سری
بہت کچھ سیکھا اور سکھایا۔ وللہ توانائیاں برابر رہیں۔
ابھی سال کا اختتام ہورہا ہے۔ آج ہم گھر پر ہی ہیں اور کل بھی گھر پر ہی رہین گے۔ صفائی ستھرائی کا پروگرام ہے۔
باقی نیا سال اللہ کرے گا امن اور سکون کا ہوگا، اللہ مالک ہے وہ اور بھی بہتریاں لائے گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔