ڈنمارک کے اخبار کی کارٹوں والی شیطانی سے لگنے والی آگ جس نے دنیا کو دہلا کر رکھ دیا ہے اور آج ساری دنیا مظاہروں پر مظاہرے کررہی ہے ایک عام مسلمان بھی سراپا احتجاج بنا ہوا ہے۔ مگر اٹلی کے ایک وزیر “کالدونی“ جنکا تعلق دائیں نسل پرست ناردن لیگ سے ہے نے اعلان کیا تھا کہ انہوں ان متنازع کارٹونوں کی شرٹس تیار کروائی ہیں اور وہ انکو تقسیم بھی کریں گے۔ آج ٹی وی کے ایک پروگرام میں انہوں نے اپنی قمیض کے بٹن کھول باقاعدہ طور پر وہ شرٹ دکھائی ہے۔
وزیر اعظم برلسکونی اپناعشائیہ ادھورا چھوڑ کر فی الفور “روم“ پہنچ گئے ہیں اور انہوں نے اس متعلقہ وزیر کا استعفیٰ طلب کرلیا ہے۔
حزب اختلاف کے لیڈر اور متوقع وزیر اعظم “ پیروڈی“ نے حکومت پر کڑی تنقید کی ہے اور وزیر کے استعفیٰ کے ساتھ ساتھ حکومت کو معافی مانگنے کا بھی کہا ہے۔ جبکہ اپوزیشن کی طرف سے صدر سے مداخلت کی اپیل کی گئی ہے۔
ایک دوسرے وزیر نے ناردن لیگ کو کہا ہے کہ اگر وہ ان کی جماعت کے ساتھ رہنا چاہتی ہے توفوراُ اپنے روئے پر معافی مانگےاور نظر ثانی کرے۔
ادھر لیبیا میں اطالوی سفارتخانہ کا گھیراجلاؤ ہر چکا ہے جس میں گیارہ افراد کی ہلاکت اور 30 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اطالوی وزیر کی اس حرکت سے پوری اطالوی قوم کا سر شرم سے جھک گیا ہے اور دنیا بھر میں پہلے سے جاری پر تشدد مظاہروں میں اضافہ ہوگا۔ جبکہ حکومت کی پوزیشن بہت خراب ہوچکی ہے یاد رہے کہ اٹلی میں اپریل میں الیکشن ہو رہے ہیں اور حکومت کو پہلے ہی بہت مشکلات کا سامنا ہے۔ جبکہ اطالوی عوام وزیر کی اس حرکت پر اس کو لعن تعن کررہے ہیں اور مسلمانوں سے اپنی شرمندگی و ہمدردی کا اظہار کررہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔