ڈاکٹر راجہ افتخار خان کا اٹلی سےاردو بلاگ

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعرات, اگست 16, 2012

برازیل، جوس اور پیپسی

برازیل گئے اب تو کئی برس بیت گئے مگر چند ایک ان ممالک سے ہے جو ہم دیکھ پائے اور پھر کبھی نہ بھول سکے،   نہ اس ملک کی صفائی ستھرائی کو نہ بندوں کی مہمان نوازی کو، گو کہ تھا ایک مکمل طور بزنس ٹور مگر،  جہاں بھی گئے ، کسی بھی دفتر میں  ، اٹلی کے حوالے سے کسی جاننے والے کے ہاں یا کسی اسپرانتودان کے ہاں، خود سے یا کسی کے ساتھ  تو جیسے ہی انکو معلوم ہوا کہ   یہ مہمان اٹلی سے ہے  مگر ہے پاکستانی ،  گویا کہ بہت دور کا مہمان ہے،  تو پھر کیا تھا فوراُ دعوت  دے ڈالتے ،کہ آج شام کا کھانا ہمارے ادھر، کل  دوپہر کو ہمارے ہاں، نہیں تو سہہ پہر کی کافی تو لازمی ہے،  اچھا نہیں تو  "ڈیگر " کو ادھر سمندر پر چہل قدمی کے لئے ہیں تمھیں پک کرلیں گے، پاکستانیوں کی طرح وہ بھی ایک گاڑی میں اکیلے کم ہی سفر کرتے ہیں بلکہ ہمیشہ جوڑے کی  صورت میں۔

آج کل رمضان کی وجہ سے جوسز اور مشروبات کا بکثرت استعمال  ہمیں پھر برازیل کی یاد دلا گیا، کچھ یوں کہ جب بھی کسی کے گھر پہنچتے تو سوال ہوتا: کونسا ڈرنک لوگے؟ کیلے کا،  مالٹے کا،  کیوی یا آم کا، امرود یا لیچی کا، اسٹرابری یا  ٹماٹو جوس، خوبانی یا آڑو  ؟   " کج تے دسو سرکار؟ کج تے منہ پھوٹو؟"  

اور سرکار  ادھر بے ہوش ہونے کے قریب ، کہ:
انہوں نے اتنے سارے پھلوں کے جوس گھر میں اسٹاک کئے ہوئے ہیں ، ہیں جی
بڑی مالدار "پارٹی" لگ رہی ہے ، ہیں جی
سنا تھا کہ برازیل تو تھرڈ  ولڈ کا ملک ہے، ہیں جی
ادھر تو تنخواہیں بھی بہت کم ہیں ،مگر پھر بھی انی عیاشیاں ،  ہیں جی۔

حیرت  کو ایک طرف رکھ کر منہ سے "امرود " کا لفظ نکلا ،  کہ لو جی  پاکستانی پھل ہے، لازمی طور پر مسلمان بھی ہوگا، مگر "قسمیں" ہم  نے پاکستان میں امرود کا جوس کبھی نہیں پیا، بلکہ دیکھا بھی ادھر اٹلی آکر ، کہ ادھر ملک مصر سے آتا ہے۔ جی ، جی وہی فرعون  کا ملک ، بلکل وہی والا۔

پس اگلی نے  فوراُ  ،  آمین  کہتے ہوئےمہمان خانے میں ہمارے سامنے رکھی پھلوں کی ٹوکری میں سے دو امرود نکالے، انکو دھویا، چھوری سے دو ٹکڑے چوڑائی میں کاٹا،   چمچ لی، اور امرود کے بیچ میں ایک بار گھما کر بیج  ادھر باہر "بن"  میں ، دوسری بار پھر چمچ گھمائی اور گودا  جوسر بلینڈر میں اور چھلکا پھر سے  "بِن  " میں اور  یوں  چار بار کے ٹونہ کے بعد دو امرود ز کا گودا نکال،  اس میں چار چمچ چینی، چٹکی بھر نمک   اور کوئی جگ بھر پانی ڈال ، برف ڈال  ، گلاس میں انڈیل، ہمارے سامنے پیش کردیا ، کہ لوجی  امرود کا ڈرنک تیار ہے، نوش جان کیجئے۔

جب بھی پاکستان جائیں تو جس کے گھر بھی جائیں پیپسی اور کوک سامنے آجاتی ہے، یا پھر روح افزاء، ادھر اٹلی میں جوس کا ڈبہ اگلے لاکر سامنے رکھ دیتے ہیں ۔  پیپسی ، کوک میں تو خیر سے کیمکیلز کے سوائے کیا ہونا ہے، پانی بھی "خورے" کونسی صدی میں بھرا گیا اور کس گھاٹ سے۔  مگر ادھر اٹلی کے جوسز میں بھی اکثر میں  جوس 25٪ ہی ہوتا ہے، باقی پانی، چینی اور کیمیکلز منافع میں،  بندہ پوچھے کہ جب پچیس فیصد جوس ہی پینا ہے تو پھر برازیلین ڈرنک ہی کیوں نہ اپنا لیا جائے کہ سستا بھی ، تازہ بھی اور بغیر کیمیکلز اور کنزرویٹرز کے۔

اب  ہمیں حکیم لقمان نہ سمجھ لیا جائے، کوئی بنائے نہ بنائے سانوں کی،  ساڈی تے اپنی وائف  نے بھی ایک بار بنایا تھا، بہت پسند کیا مگر پھر وہی پیپسی کہ جی لوگ کیا کہیں گے؟ آپ بتاؤ جی کہ ناک بھی رکھنی ہوتی ہے کہ نہیں، ہم اگلو ں کے جائیں اور وہ پیپسی پلائیں مگر  ہم ان کے سامنے گھر کا بنا ہوا ڈرنک رکھیں، مطلب ہم غریب ہیں کوئی؟  نہ جی  ناں، ہم غریب کتھوں ؟  آپ سب کو پیپسی پلاؤ جی۔ سانوں کی

6 تبصرے:

  1. وڈےلے سویرے ایہہ جوساں دا ناں لے لیا جے

    جواب دیںحذف کریں
  2. اصل دکھ تو وہی ہے نہ کہ بیوی جوس نہیں پلاتی ۔ اتنی سی بات کے لیے ایڈی وڈی پوسٹ ـ:ڈ

    جواب دیںحذف کریں
  3. روزیاں وچ سب جائز ہے، اے وڈے لے فجریں نہیں لخی گئے، راتیں چرکیاں لخی گئی ہے

    جواب دیںحذف کریں
  4. چچا ٹام، سادیوں، گل انی نہیں ہے بلکہ ہمارے پورے ملک کا آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا، ادھر 5 روپئے کا تازہ ڈرنک چھوڑ 65 روپئے کی پچھلے برس کی بھری ہوئی پیپسی پینی لازم ہے

    جواب دیںحذف کریں
  5. وہ جی پشتو کی ایک کہاوت کا مفہوم شریف ہے کہ کھوتے کی محبت لات کی صورت میں ہوتی ہے۔
    تو اسی انداز میں ہمارے ہاں اپنے مہمانوں سے محبت کا اظہار کیا جاتا ہے، انہیں مضرِ صحت مشروبات مہنگے داموں پلا کر۔

    جواب دیںحذف کریں
  6. مولانا صرف یہی نہیں بلکہ ہمارا ہر کام الٹا ہوتا ہے، بغیر کسی منطق کے،صرف اس لئے کہ کرنا ہے، بھلے اس میں سے نقصان ہی ہو۔ جی

    جواب دیںحذف کریں

اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں