آج ہمارے کچھ عیسائی دوستوں نے جو بہت مذہبی ہیں اور ہمارے مذہب کے ساتھ لگاوٗ کی قدر کرتے ہوئے ہماری افطار پارٹی کا اہتمام کیے ہوئے ہیں۔
یہ پروگرا م ایک چرچ کے ہال میں ہوگا۔ جہاں پر دونو ں مذاہب کے بارے میں بات ہوگی، افطار ہوگی اور نماز کے لئے جگہ دی جائے گی۔
کیا ہم یہ سب اپنے ہم مذہبوں کے ساتھ بھی نہیں کرسکتے۔ بقول مملکت خداداد میں حضرت علی رضی اللہ کے جلوس پر دھماکہ، مسجد و مزار میں فائرنگ۔ ہم کس طرف جارہے ہیں اور کون سا راستہ اپنا چکے ہیں، ہمارا دین جو رواداری کا سبق دیتا ہے کیسے اسے بھلا بیٹھے ہیں؟؟؟؟؟
راجہ صاحب
جواب دیںحذف کریںہم بھی بہت تیزی سے ترقی کر رہے ہیں لیکن ترقی معکوس
چلئے جی کلیسا تک تو آپ پہنچ گئے کسی دن مندر میں بھی افتطار کرلیجئے اور صنم خانے میں بھی نماز ادا کر لیجئے گا.
جواب دیںحذف کریںچلئے جی کلیسا تک تو آپ پہنچ گئے کسی دن مندر میں بھی افتطار کرلیجئے اور صنم خانے میں بھی نماز ادا کر لیجئے گا.
جواب دیںحذف کریںہم میں کچھ ایسے گھس پیٹئے موجود ہیں جو ہمیں ایک ہوتا نہیں دیکھ سکتے کہ اس سے ان کی "واحد آمدنی" بند ہوجائے گی۔
جواب دیںحذف کریںجب کہیں کوئی خبر اتحاد کی ملتی ہے یہ لوگ بیچ میں آکر وہی لڑائی چھیڑ دیتے ہیں جنہیں لڑے ہوئے ہماری سو پیڑیاں فنا ہوگئیں۔ اللہ بچائے۔
جب تک ہمارے بیچ ایسے گھس پیٹئے ہوں جن کی واحد آمدنی ان فسادات کو برپا کرنے میں ہو تو ہم ساتھ کبھی نہیں بیٹھ پائیں گے۔
جواب دیںحذف کریںاللہ پاک مسلمانوں کو پہلے انسان بننے کی توفیق عطا فرمائیں آمین یا رب العالمین
جواب دیںحذف کریںعطاء جی جس طرح سے ساتھ بیٹھنے اور ایک ہونے کے لئے مضطرب کہیں ایسا نہ ہو کہ وقعی آپکے ساتھ بیٹھا کر ایک کردئے جائیں.
جواب دیںحذف کریںویسے کیونہ نہ پہلے ہم مسلمان اور پاکستانی ملکر ایک ساتھ بیٹھ جائیں اور ایک ہوجائیں پھر ہم بات کریں عالمگیر بھائی چارے کی
عطاء جی جس طرح سے ساتھ بیٹھنے اور ایک ہونے کے لئے مضطرب کہیں ایسا نہ ہو کہ وقعی آپکے ساتھ بیٹھا کر ایک کردئے جائیں.
جواب دیںحذف کریںویسے کیونہ نہ پہلے ہم مسلمان اور پاکستانی ملکر ایک ساتھ بیٹھ جائیں اور ایک ہوجائیں پھر ہم بات کریں عالمگیر بھائی چارے کی