آج میرے لیے بہت عجیب دن ہے، کوئی بھی کام کرنے کو دل نہیں کر رہا اور نہ ہی کسی کلائنٹ کو سرو کرنے کا، فواد میرا دوست کہ الجیریہ کا ہے، میرا دماغ کھا رہا ہے، دل کرتا ہے کہ اسے اٹھا کر باہر پھینک دوں
Post Top Ad
منگل, اپریل 06, 2010
Share This

About dr Raja Iftikhar Khan
خود اپنی تلاش اور اس دنیا کو سمجھنے کی کوشش میں مصروف طالب علم۔ اس سفر میں جو کچھ سمجھ پایا ہوں، اس میں سے کچھ تصاویر الفاظ کے ذریعے کھینچی ہیں جو بلاگ پر لگی ہیں۔
ڈاکٹر راجہ افتخار خان
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
او خیر کہیں دل ول تو نہیں ٹوٹا ہوا؟؟؟؟
جواب دیںحذف کریںعجیب کشمکش میں مبتلا ہیں آپ! ایک تو کچھ کرنے کو جی بھی نہیں کر رہا اور دوست کو اٹھا کر باہر پھینکنے جیسا بڑا کام کرنے کا بھی کہہ رہے ہیں؟
جواب دیںحذف کریںلگتا ہے وہ والا دل کا معاملہ ہے۔۔۔
جواب دیںحذف کریںتو پھینک دیجیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نیکی اور پوچھ پوچھ
جواب دیںحذف کریںلیکن اٹھا کر پھینکے سے پہلے چند باتوں پر غور کر لیجئے گا
جواب دیںحذف کریںکہیں زیادہ وزنی تو نہیں۔۔۔
آپ سے طاقتور تو نہیں
زیادہ کمزور تو نہیں۔۔
اگر ان میں سے ایک بھی بات ہے تو اسے اٹھا کر باہر پھینکے کا ارادہ موقوف کردیں
کیونکہ لینے کے دینے پڑسکتے ہیں۔۔۔