ڈاکٹر راجہ افتخار خان کا اٹلی سےاردو بلاگ

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

ہفتہ, اپریل 07, 2012

جمہوریت کی ہماری اپنی تعریف

 جمہوریت کا بہت  بڑا نام ہے جی۔
پوری دنیا میں جمہوریت ہونی چاہئے۔ 
جب ساری دنیا میں جمہوریت ہے تو ہمارے ادھر کیوں نہیں۔ 
جمہوریت کےلئے قربانیاں تو دینی پڑتی ہیں۔ 

 یہ وہ فقرے ہیں جو آج کل ٹی وی پر اور ٹی وی کے باہر سننے پڑتے ہیں۔  اتنی دفعہ سن چکے ہیں کہ اب تو کانوں کے کیڑے بھی نکل آئے ہیں۔ 
میں نے کچھ کوشش اپنے طور پر کی ہے کہ معلوم کرسکوں کہ جمہوریت اصل  میں کیا ہے، معلومات یہ حاصل ہوئیں کہ یہ ڈیموکریسی کے عربی ترجمہ ہے۔ مطلب عوام کی حکمرانی عوام کےلئے۔  کسی بھی نفسیاتی تعریف کے طرح یہ سمجھ میں آیا کہ اس کی تعریف ہر بندے نے حسب ضرورت کی ہوئی ہے۔ 

ہمارے حکمران اور سیاہ ست دان تو میرے خیال میں یہ سمجھتے ہیں کہ جمہوریت  ایک ایسی مقدس گائے کا نام ہے جس کا عوام سے کوئی لینا دینا نہیں البتہ چند برس بعد کچھ لوگ ووٹ ڈالیں اور جس کو مرضی دیں مگر وہی چند گنے چنے خاندانوں کے لگتے لائے جیتیں گے اور پھر وی آئی پی بن کر، ملک کے حکمران بن جائیں گے۔ چاہے ریلوے کو پی جائیں، یا پی آئی اے کو ڈکار جائیں، حاجیوں کو  لوٹ لیں، سب جائیز۔ بس حکمران ٹولے کے چہیتے ہونے چاہئیں۔  کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ان سے۔  یہ ساری دنیا میں ہی چلتا رہتا ہے اور اسکینڈل بنتے رہتے ہیں مگر ہمارے ہاں کچھ زیادہ ہی چل گیا ہے۔ 

مگر ہمارے خیال سے جمہوریت ایک رویے کا نام ہے کہ جی کچھ لوگ عوام مطلب جمہور کی بہتری کےلئے کام کریں اور وہ جمہور کی نمائیندگی بھی کرتے ہوں، عوام نے ہی انکا انتخاب کیا ہو، بھلے نہ بھی کیا ہو مگر جمہور کی بہتری کےلئے کام کریں تو پھر سب چلتا ہے، چاہئے تو ٹینک پر بیٹھ کر آئیں یا ووٹ لےکر، اور اگر یہ نہ کریں تو پھر اسے جو مرضی کہہ لو مگر جمہوریت نہ کہو، 
خدا کا واسطہ  ہے آپ کے ٹل جاؤ۔ 

5 تبصرے:

  1. آئندہ آنے والے پانچ برس آپ کو صحیح معنوں میں مزا چکھا دیں گے ؛)

    جواب دیںحذف کریں
  2. السلام علیکم ورحمتہ اللہ
    جناب ہمارے یہاں جمہوریت اس لئے کامیاب نہیں کیونکہ ہمارے یہاں لسانی تعصب اور فرقہ پرستی بہت زیادہ ہے۔ ہمارے یہاں ووٹ زبان، قوم اور فرقے کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔ اسی لئے فوجی ادوار معاشی ترقی کے حوالے سے قدرے بہتر رہے ہیں اور میرٹ کا بھی خیال رکھا جاتا رہا ہے جبکہ اس کے برعکس جمہوریت کے نام پر ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور لٹوایا ہی گیا ہے اسی لئے جو اقوام انفرادیت سے نکل کر اجتماعی سوچ و فکر رکھتی ہیں جمہوریت کے اصل ثمرات بھی وہی پاتی ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. Assalamoalykum
    jamhoriyat to hay hi fraud owr hr jga fail ho chuki hay. jab hammas ny election jeeta tha to west ko jamhoriyat ki tareef bhool gaee thi,jab iraq war pr western public streets main nikal aaee thi ' stop the war'' ka naara lay kr to bhi western democracy nay koee shnwaee na ki jamhoor ki awaz ki.
    ham to logon ko qanoon saaz manty hi nhin hamara qanoon saaz to ALLAH hay na ji, ummeed pr dunya qaim hay inshaALLAH ye wqt bhi aiy ga k islam ka ghlba ho ga.

    jalale padshahi ho k jamhoori tamasha ho
    juda ho deeN siyasat say to reh jati hay changezi
    iqbal


    Umme Arooba

    جواب دیںحذف کریں
  4. اسلام علیکم
    معزرت راجہ بھای ،گھر سے دور ہوں اس لے اردو لکھنے کا وختا پے گیا جے :)

    جواب دیںحذف کریں
  5. جمہوریت کا جو مطلب ہمارے ہاں رائج ہے وہ نہ تو پاکستان کے لیے اور نہ انسانیت کے لیے کوئی مفید چیز ہے، بلکہ استحصال کا ایک ایسا نظام ہے جس میں صرف شر ہی شر ہے۔ کیوں کہ یہاں اصطلاحات جمہوری ہیں لیکن رویے آمریت سے بھی بد تر ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں

اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں