ڈاکٹر راجہ افتخار خان کا اٹلی سےاردو بلاگ

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

پیر, فروری 01, 2010

انہے کتے ہرناں دے شکاری

ڈاکٹر سمیر صاحب ہمارے کالج کے زمانہ کے لنگوٹیے ہیں جسے وہ انڈرویر فرینڈ ہونا ترجمہ کرتے ہیں، آجکل ہمارے شہر کے دورے پر ہیں اور اکثر ملاقات کا حظ اٹھایا جا رہا ہے ڈاکٹر صاحب موصوف پنجابی محاوروں کے کشتے کے پشتے لگادیتے ہیں۔ آج جناب تشریف لائے تو ساتھ میں ڈونر کباب بھی پکڑتے لائے کو لنچ اکھٹے ہوگا۔ کھانا کھاچکنے کے بعد ہر انسان کی طرح ان پر بھی فلسفہ کا نزول شروع ہوجاتا ہے۔ کہ جناب دیکھو یہ بھی کوئی زندگی ہے۔ حضرت خمار طعام کی مد میں ایک انگڑائی لے کر گویا ہوئے، انہے کتے ہرناں دے شکاری، یعنی نابینا کتے اور ہرنوں کا شکار، شکار انہوں نے کیا کرنا ہے بس ادھر ادھر دھکے ہی کھانے ہیں اور لڑھکتے پھرنا ہے۔ بس ایسے ہی زندگی بیت گئی ہے کہ خود نہیں معلوم ہوا کہ کیا کرنا چاہتے ہیں اور کیا کررہے اور جو نہیں کرنا چاہ رہیں وہ ہو رہا ہے۔ بس دھکے کھاتے اور لڑھکتے زندگی گزر رہی ہے۔ اس قصہ میں آپنی طرف سے یہ اضافہ کرتا ہوں کہ ہر پردیسی کی زندگی ایسی ہی ہے۔

2 تبصرے:

  1. محاورہ زبردست ہے ہماری قوم کیلئے مگر شاید آپ کے دوست پر نہیں پھبتا

    جناب مندرجہ ذیل آپشن بھی تبصرہ کیلئے شامل کیجئے
    Name/URL
    الداعی الخیر
    افتخار اجمل بھوپال
    http://www.theajmals.com/blog

    جواب دیںحذف کریں
  2. محاورہ زبردست ہے ہماری قوم کیلئے مگر شاید آپ کے دوست پر نہیں پھبتا

    جناب مندرجہ ذیل آپشن بھی تبصرہ کیلئے شامل کیجئے
    Name/URL

    الداعی الخیر
    افتخار اجمل بھوپال
    http://www.theajmals.com/blog

    جواب دیںحذف کریں

اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں